پھر کیا واقعہ پیش آیا ؟

مولانا طارق جمیل کا شمار پاکستان کے معروف عالمی دینوں میں ہوتا ہے اور عام طور پر وہ ہر خاص و عام شخص کو تبلیغ کے ذریعے راہ راست پر لانے کیلئے کوشاں رہتے ہیں ، مولانا کی تبلیغ کی خاص بات یہ ہے کہ وہ اپنے بیان میں قصوں کو بھی بڑی خوبصورتی سے

بیان کرتے ہیں تاکہ سامعین کے دل پر یہ گہرا اثر کرے۔اسی طرح کا ایک قصہ سناتے ہوئے مولانا طارق جمیل نے بتایا کہ انہوں نے لاہور میں دورے کے دوران ایک اداکارہ کو فون کیا ، اس ادکارہ کا شمار بدنام زمانہ میں ہوتا تھا۔ تو اداکارہ نے فون سننے کے بعد ان کو شوٹنگ ختم ہونے کے بعد دس بجے آنے کا کہا۔تاہم وہ اداکارہ اور اس کے ساتھ شوٹنگ پر موجود ڈائریکٹر اور کیمرہ مین سمیت دیگر عملہ بھی نوبجے کے قریب ہی مولانا طارق جمیل کے پاس پہنچ گئے۔ جب مولانا نے اس اداکارہ سے پوچھا کہ تم اتنی جلدی کیسے آگئیں تو اداکارہ نے بتایا کہ جب اس نے اپنے ڈائریکٹر کو بتایا کہ مولانا طارق جمیل نے اس کو فون کیا تھا تو وہ ہدایت کار حیران رہ گیا اور اس نے حیران ہو کر کہا کہ وہ تجھ جیسے طوائف کو فون کرتے ہیں تو اس اداکار نے جواب دیا کہ وہ مجھ کو بیٹی کہہ کر بھی پکارتے ہیں تو تمام عملہ بشمول ڈائریکٹر اور کیمرہ مین نے اپنی شوٹنگ فوری روک دی اور تمام عملہ مولانا طارق جمیل سے ملاقات کیلئے وقت مقررہ سے پہلے ہی پہنچ گیا۔جس پر مولانا نے ان کو مزید نصیحتیں اور تلقین بھی فرمائی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.