
براڈ شیٹ کے سربراہ کاوے موسوی نے حکومت کے سامنے دانہ پھینکا ہے ؟ اپنے حصے کی رقم کے لیے سرگرم یہ شخص کس طرح بیک وقت عمران حکومت اور شریف خاندان کو رگڑا لگا رہا ہے ؟ جاوید چوہدری کے انکشافات
لاہور (ویب ڈیسک) نامور کالم نگار جاوید چوہدری اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاناما کیس کا فیصلہ ہوا‘ میاں نوازشریف کو سزا ہو گئی اور کاوے موسوی نے اس سزا کے بعد واویلا شروع کر دیا ایون فیلڈ کے فلیٹس کی لیڈ ہم نے دی تھی چناں چہ مجھے حصہ دیا جائے‘اس نے 2017 میں سپریم کورٹ آف پاکستان
میں پٹیشن بھی دائر کر دی تھی‘ پیپلز پارٹی کے سینیٹر لطیف کھوسہ اس کے وکیل تھے ‘ بہرحال قصہ مختصر عالمی ثالثی عدالت نے دسمبر 2018ء میں پاکستان کو براڈ شیٹ کو 60 ملین ڈالر ادا کرنے کا حکم دے دیا‘ عمران خان اقتدار میں آ چکے تھے۔حکومت نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر فیصلے کے خلاف لندن کی ہائی کورٹ میں پٹیشن فائل کر دی‘ اس دوران کاوے موسوی کے وکیل بیرسٹر ظفر علی کیوسی نے پاکستان سے رابطے شروع کر دیے‘ بیرسٹر ظفر علی خود کو ملک کے ایک مضبوط عہدے دار کا کلاس فیلو بتاتے ہیں‘ یہ متعدد مرتبہ پاکستان آئے اور وزیراعظم اور دو وزراء کے ساتھ ان کی ملاقات ہوئی‘ کاوے موسوی نے اس کے ذریعے دو نئے دانے پھینکے‘ اس نے دعویٰ کیا 2016 میں سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر لندن شفٹ ہوئے اور سنگا پور کے ایک بینک میں میاں نواز شریف کے ایک بلین ڈالر پڑے ہیں‘ یہ اس دانے کے ذریعے حکومت کو گھیرنا چاہتا تھا لیکن شہزاد اکبر اسے 2000 سے جانتے تھے‘ یہ اس کے جھانسے میں نہیں آئے۔موسوی نے اس دوران ایک اور کوشش کی‘ اس نے لندن ہائی کورٹ کو درخواست دے دی نیب کورٹ نے شریف فیملی کے فلیٹس کو کرپشن قرار دے دیا ہے لہٰذا انھیں میرے حوالے کر دیا جائے‘ میں اپنا کلیم ان کے ساتھ ایڈجسٹ کر لوں گا‘ عدالت نے دو جنوری 2021 کو موسوی کی یہ درخواست مسترد کر دی تاہم پاکستان ہائی کمیشن کے اکائونٹس سے 60 ملین ڈالر نکال کر کاوے موسوی کو دے دیے اور یہاں سے نیا کھیل شروع ہو گیا‘ اپوزیشن نے حکومت سے یہ پوچھنا شروع کر دیا یہ رقم ہائی کمیشن کے اکائونٹ میں کس نے رکھوائی تھی اور عدالت کو کس نے یہ رقم نکالنے کی اجازت دی تھی اور نیب نے آج تک شریف فیملی سے کیا ریکوری کی؟دوسری طرف کاوے موسوی روز کسی نہ کسی پاکستانی چینل کو انٹرویو دیتا ہے اور شریف فیملی‘ پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کو بدنام کرتا ہے لیکن یہ اپنی گفتگو کے دوران ان پانچ ملین ڈالرز کا ذکر نہیں کرتا جو پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے جیری جیمز کو دیے تھے‘ سمجھ دار لوگ اس کے انٹرویوز سے یہ اندازہ لگا رہے ہیں شاید یہ ہی وہ طریقہ ہے جس کے بارے میں 27 دسمبر کو آصف علی زرداری نے پی ڈی ایم کی قیادت کو بتایا تھا اور کہا تھا‘ دودھ سے مکھی کو کیسے نکالا جاتا ہے؟ یہ آپ ہم سے سیکھیں! میں جب بھی موسوی کا کوئی نہ کوئی تازہ انکشاف سنتا ہوں تو میرا قہقہہ نکل جاتا ہے اور میں کھڑا ہو کر ’’ زرداری سب پر بھاری‘‘ کا نعرہ لگاتا ہوں‘ آپ بھی جب موسوی کو دیکھیں تو اٹھ کر یہ نعرہ لگا دیا کریں۔
Leave a Reply