حیران کن انکشافات

لاہور (ویب ڈیسک) ہم پاکستانی بھی بہت سادہ لوح قوم واقع ہوئے ہیں، جب بھی کسی گورے نے پاکستان آکر قومی لباس میں پاکستانی پرچم کے ساتھ تصویر بنوائی اور پاکستان کے بارے میں تعریفانہ جملے ادا کئے تو ہم اُسے پاکستان کا دوست اور خیر خواہ تصور کرنے لگتے ہیں اور اس کیلئے آنکھیں بچھا دیتے ہیں۔

نامور کالم نگار مرزا اشتیاق بیگ اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔دیکھتے ہی دیکھتے سنتھیارچی نے پاکستان میں ایک سلیبرٹی کی حیثیت اختیار کرلی اور اُس کی رسائی ایوانِ صدر، وزیراعظم، وزرا، سیاستدانوں اور بیورو کریٹس تک ہو گئی اور یہ افراد سنتھیا سے ملنے اور تصاویر بنوانے میں فخر محسوس کرنے لگے اور اسلام آباد کی کوئی بڑی پارٹی سنتھیا کے بغیر نامکمل تصور کی جانے لگی جہاں اسلام آباد اور راولپنڈی کی اہم شخصیات بھی مدعو ہوتی تھیں جبکہ سنتھیارچی حکومتی فنکشنز اور پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھی مدعو کی جاتی تھی۔ سنتھیارچی کو مدعو کرنے والی شخصیات نے کبھی یہ نہیں سوچا کہ اس کا ماضی کیا ہے، کیا اس نے کبھی امریکہ میں پاکستان کو سپورٹ کرنے کیلئے کوئی کردار ادا کیا ہو اور کبھی ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں آیا کہ کہیں اُسے کسی خاص مقصد کیلئے پاکستان تو نہیں بھیجا گیا۔سنتھیارچی پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں 2011میں پاکستان کے وزٹ پر آئی اور اسے پاکستان میں متعارف کرانے کا سہرا موجودہ حکومت میں وفاقی وزیر، اعظم سواتی کو جاتا ہے جن کا ماضی میں امریکہ سے گہرا تعلق رہا ہے، جس کے بعد سے وہ تقریباً 10سال سے پاکستان میں مقیم ہے اور 2امریکی پاسپورٹس پر 52مرتبہ پاکستان اور امریکہ کا سفر کرچکی ہے۔ سنتھیارچی اسلام آباد کے پوش علاقے E-7 میں رہائش پذیر رہی جس کے پڑوس میں ایک وقت میں ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان بھی رہائش پذیر تھے۔ سنتھیارچی کا گزر اوقات اور اخراجات کس طرح پورے ہوتے تھے۔یہ ایک سوالیہ نشان ہے تاہم یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ایبٹ آباد میں لادن کے خلاف کارروائی کے بعد جب پاکستان میں امریکہ کے خلاف جذبات اپنے عروج پر تھے اور پاکستانی ایجنسیاں سیکورٹی معاملات پر بہت حساس تھیں، ایسے وقت میں سنتھیارچی نے پاکستان کی تعریفوں کے پل باندھ کر اسلام آباد میں اپنی جگہ بنائی۔ کہیں ایسا تو نہیں کہ یہ امریکہ کی انٹیلی جنس معلومات جمع کرنے کی کوئی نئی چال تھی؟ دنیا میں اس طرح کی کئی مثالیں ملتی ہیں جہاں خوبصورت لڑکیوں کو انٹیلی جنس معلومات کیلئے استعمال کیا گیا ہو جس میں اسرائیل سرفہرست ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.