اسکی چال سے بچنے کے لیے یہ آیت کریمہ پڑھیں

مدینہ منورہ میں ایک عابد و زاہد نوجوان رہتا تھا، اس نے مسجد کو ہی اپنا مسکن بنایا ہوا تھا، اکثر مسجد میں ہی رہتا تاکہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی زبان سے تازہ تازہ احادیث کی سماعت نصیب ہو۔ اس کاایک بوڑھا باپ تھا، جب یہ نوجوان عشاء کی نماز سے

فارغ ہو جاتا تو اپنے بوڑھے باپ کے پاس چلا جاتا، راستہ میں ایک عورت کا گھر پڑتا تھا، وہ عورت اس نوجوان پر فریفتہ ہو گئی۔ایک دن وہ نوجوان وہاں سے گزرا تو وہ عورت اس کو بار بار بہکانے لگی حتیٰ کہ وہ نوجوان اس کے پیچھے لگ گیا۔ جب اس کے گھر میں داخل ہونے لگا تو اسے اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان یاد آگیا کہ ’’یقیناً جو لوگ خدا ترس ہیں جب ان کو کوئی خطرہ شیطان کی طرف سے آ جاتا ہے تو وہ یاد میں لگ جاتے ہیں سو یکایک ان کی آنکھیں کھل جاتی ہیں‘‘۔فوراًً بیہوش ہو کر گر گیا۔ اسی حالت میں اس کو اس کے والد کے پاس لے جایا گیا۔ نوجوان اسی حالت بیہوشی میں رہا حتیٰ کہ رات کا تہائی حصہ گزر گیا۔ پھر جب اسے ہوش آیا تو اس کے باپ نے پوچھا کہ کیا ہوا تھا؟ اس نوجوان نے سارا واقعہ کہہ سنایا، ابپ نے اس کو کہا کہ اے بیٹے! تو نے کون سی آیت پڑھی تھی؟ اس نے وہ آیت پڑھی تو پھر بیہوش ہو کر گر گیا، جب گھر کے تمام افراد اور آس پاس کے پڑوسی جمع ہوئے اور اس کو ہلایا تو دیکھا وہ مرا ہوا ہے، چنانچہ اس کو غسل دے کر رات کے وقت دفن کر دیا۔ صبح ہوئی تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو اس واقعہ کی خبر پہنچی تو اس نوجوان کے باپ کے پاس آئے، تعزیت کی پھر اس ن وجوان کی قبر پر تشریف لے گئے اور چلا کر کہا اے فلاں! ’’وَلِمَن خَافَ مَقَارَ رَبِّہ جَنَّتٰنِ‘‘ (الرحمن 46:) ’’جو شخص اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے سے ڈرتا ہے اس کے لئے دو باغ ہیں‘‘۔اس نوجوان نے قبر سے جواب دیا کہ اے عمر رضی اللہ عنہ! مجھے میرے رب نے جنت میں وہ دو باغ دے دیئے ہیں، (اس نے دو مرتبہ کہا)۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.