
نئے امریکی صدر جوبائیڈن کی ٹیم میں کتنے بھارتیوں کو اہم عہدے مل گئے ، جوبائیڈن کا پاکستان کے ساتھ رویہ کیسا ہو گا ؟ حیران کن حقائق
واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکہ سے آنیوالی خبروں کے مطابق نئے امریکی صدر جو بائیڈن کی ٹیم میں 2 پاکستانی اور 20 بھارتیوں کو اہم عہدے مل گئے ہیں ، لیکن اہم بات یہ ہے کہ جوبائیڈن حکومت کا پاکستان کے ساتھ رویہ کیسا ہو گا ، نامور صحافی صابر شاہ اپنی ایک رپورٹ میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نئے امریکی صدر کے اردگرد بھارتی نژاد افراد پاکستانیوں سے زیادہ ہیں ، نئی انتظامیہ میں 20بھارتیوں کو اہم عہدے ملے ہیں جن میں 2کشمیری بھی شامل ہیں۔ان عہدیداروں میں 17وائٹ ہاؤس کمپلیکس کا حصہ ہوں گے اور 3نیشنل کونسل میں شامل ہوں گے ، تاہم براک اوباما دور کے وہ عہدیدار جو بائیڈن نے نظر انداز کردیئے ہیں جو جن کے متعلق شبہ تھا کہ ان کے تنظیموں سے یا (بی جے پی) سے تعلقات ہیں۔ بھارتیوں کا خیال ہے کہ بھارتی تارکین وطن کے یہ بیٹے بیٹیاں دنیا کی سب سے بڑی طاقت کی سوچ بھارت کے حق میں کرنے کیلئے کردار ادا کریں گے۔ تاہم بائیڈن کی نئی ٹیم کے اہم ارکان کی پاکستان کیلئے رائے مثبت ہے اور بائیڈن کی ٹیم میں 2پاکستانی بھی شامل ہیں پاکستانی نژاد علی زیدی ماحولیات کے مشیر ہوں گے جبکہ سلمان احمد فارن پالیسی ٹیم کا حصہ ہوں گے ۔ جبکہ پاکستانی امریکیوں نے بھارتیوں کے مقابلے پاکستانی نژاد افراد کی تعداد کم رکھنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے ۔ دوسری جانب نئی دہلی اور سری نگر کے ایوانوں میں یہ بات زور وشور سے کی جانے لگی کہ ڈیموکریٹک حکومت کے تحت عالمی انسانی حقوق کے گروپس مقبوضہ کشمیر میں متحرک ہوسکتے ہیں۔ جب کہ کشمیری نژاد دو خواتین ماہرین کو جوبائڈن کی ٹیم میں شامل کیا جانا اس کی جانب اشارہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق کملا ہیرس کے امریکا کی نائب صدر کے عہدے کا حلف اٹھانے پر ہی سرحد پار کے میڈیا ہاؤسز بہت خوش تھے کہ کم از کم بیس بھارتی امریکیوں کو صدر بائیڈن کی انتظامیہ میں اہم عہدے ملے۔ بھارتی نسل کے27لاکھ 57ہزار امریکی بھی اس پر شاداں ہیں اور انہیں امید ہے کہ کملاہیرس کے ہوتے ہوئے بھارت امریکا تجارت میں، جس کا حجم اس وقت 70 ارب 90 کروڑ ڈالر ہے، بہت اضافہ ہوگا۔پاکستان سے تعلق رکھنے والے 508200؍ امریکی توقع رکھتے تھے کہ وائٹ ہاؤس میں تبدیلی سے پاک امریکا تجارت میں اضافہ ہوگا جو اس وقت 5؍ ارب 98؍ کروڑ ہے لیکن انہیں مایوسی ہوئی ہے کہ اب تک صرف دو پاکستانی امریکیوں کو نئی انتظامیہ میں شامل کیا گیا ہے۔ 17؍ جنوری کو صدر بائیڈن نے ایک تیسرے پاکستانی امریکن سلمان شاہ کو اپنی فارن پالیسی ٹیم میں شامل کرنے کا اشارہ دیا تھا۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق وہ دفتر خارجہ میں ڈائریکٹر پالیسی پلاننگ ہوں گے۔سلمان اس سے پہلے اوباما انتظامیہ کی نیشنل سیکورٹی کونسل میں اقوام متحدہ کیلئے امریکی مشن کے چیف آف سٹاف رہ چکے ہیں۔اس سے پہلے 18 جنوری 2020 کو ایک اور پاکستانی امریکی علی زیدی کو ڈپٹی نیشنل کلائمیٹ ایڈوائزر چنا گیا تھا۔ یہ بھی قابل ذکر ہے کہ ایک سری لنکن امریکی روہینی کوسوگلو کو نائب صدر کا ڈومیسٹک پالیسی ایڈوائزر اور ایک بنگلہ دیشی امریکن زین صدیقی کو وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی چیف آف سٹاف کا سینئر ایڈوائزر چنا گیا ہے۔
Leave a Reply