مریم کہتی تھی یہ کام لاہور سے نہیں کروانا ورنہ ۔۔۔۔۔

لاہور (ویب ڈیسک )چند دن پہلے پیش آنے والے واقعہ کی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں نوجوان لڑکا ایک بظاہر بے ہوش لڑکی کو نجی ہسپتال کی ایمرجنسی میں لاکر چھوڑتا ہے اور فرار ہو جاتا ہے ۔ اس لڑکی کے پیٹ میں چار ماہ کا بچہ تھا اور اس کا آپریٹ کروایا گیا ، پیچیدگیوں کے

باعث لڑکی انتقال کر گئی ۔ ہسپتال کی دہلیز پر چھوڑ کر بھاگنے والے ملزمان میں ایک نوجوان کو پولیس نے گرفتار کر لیاہے ۔ ملزم نے صحافیوں کو بتایا کہ میں لڑکی کو گجرات سے پہلے لاہور لے کر آیا اور پھر ہم شورکوٹ گئے جہاں اس کا آپریٹ کروایا گیا ، وہاں سے واپس آئے تو اس کی طبیعت بالکل ٹھیک تھی، جوالزامات لگائے جارہے ہیں کہ میں لڑکی کو فوت شدہ حالت میں چھوڑ کر گیا تو یہ جھوٹ ہے ، میں جب اسے ہسپتال لے کر گیا تو ایمرجنسی میں لیٹایا ، مجھے نرس نے کہا کہ آپ جا کر اینٹری کروائیں ، میرا پرس گاڑی میں پڑا تھا ، میں باہر گیا اور گاڑی سے پرس لے کر آیا تو واپسی پر ہسپتال کے دروازے پر مجھے ایک بزرگ نے روک لیا ، میں نے انہیں بتایاکہ یہ میری دوست ہے اور اس کا علاج کروانا ہے ، انہیں بتایا کہ اس لڑکی کا کس سلسلے میں آپریٹ ہواہے ، انہوں نے مجھے جواب دیا کہ اس لڑکی کا علاج نہیں کر سکتے پہلے آپ اس کی والدہ کو بلائیں ، آپ ویڈیو پوری نکلوائیں اس میں آپ کو واضح نظر آئے گا کہ میں ان کے ساتھ بحث کر رہاہوں ، ،میں نے ان کے آگے ہاتھ بھی جوڑے کہ اس کا علاج تو شروع کریں میں ان کی والدہ کو ہی لینے جارہاہوں ، اگر لڑکی بے جان ہوتی تو میں اسے اس کے گھر لے جاتا یا پھر کہیں پھینک کر فرار ہو جاتا۔اسامہ کا کہناتھا کہ میرا لڑکی کے ساتھ کوئی غلط تعلق نہیں تھا ،میں نے دوستی کی خاطر آپریٹ میں لڑکی کا ساتھ دیا ، اس میں میری غلطی ہے ، جو پٹیاں ملی وہ میری گاڑی سے برآمد کی گئیں ، اس کے کپڑے خراب ہو چکے تھے اور واش کروانا ضروری تھا ، میں گجرات کا رہائشی ہوں ، مریم کا کہناتھا کہ آپریٹ یہاں سے نہیں بلکہ کہیں اور دور سے کروانا ہے ، تاکہ کسی کو پتہ نہ چلے ۔ جب میں لڑکی کو ہسپتال لے کر گیا تھا تو وہ ٹھیک تھی ، ہمارے ذہن میں بھی یہ بات نہیں تھی کہ اس کا اتنا برا نتیجہ نکلا ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.