کیا آپ جانتے ہیں ۔۔۔

پنجاب کی پرزنز (قید خانوں ) میں اے ،بی اور سی کلاس کیٹگریز ’Colonial-era‘نو آبادیاتی دور میں ہوتی تھیں جن کا اطلاق اب نہیں ہوتا ۔ حکام کا کہنا ہے کہ چند سال پہلے لاہور ہائی کورٹ کی ہدایت پر پنجاب کی پرزنز کے قوانین میں ترمیم کی گئی تھی اور اس دوران ان

کی کیٹگری میں بھی تبدیلی کی گئی تھی ،اب قیدخانوں کی در جہ بندی دو قسم کی ہوتی ہے ،پہلی ’Better class‘اور دوسری ’Ordinary class‘۔حکام کا کہنا ہے کہ ’ Better class‘میں محدود سہولیات فراہم کی جاتی ہیں ،جنہیں یہ کیٹگری حاصل ہوتی ہے وہ کتابیں ،اخبار ،21انچ کا ٹی وی ،میز اور کرسی ،گدا اور ذاتی بستر،ذاتی کپڑے اور کھانا لے سکتے ہیں ،قیدیوں کو ان سہولیات کے عوض پیسے خود ادا کرنے ہوتے ہیں ۔حکومت صرف اس بات کی پابند ہوتی ہے کہ انہیں وارڈ میں تحفظ فراہم کرے جہاں وہ دوسرے قیدیوں سے دور رہتے ہیں ۔ دوسری جانب کسی بھی جرم میں ملوث فرد کا ٹھکانہ بالاخر قید کی کوٹھڑی ہوتا ہے جہاں کے اپنے قاعدے قانون ہیں، وہاں پہنچتے ہی کئی افراد کو خصوصی سہولیات دے دی جاتی ہیں اور اسے کلاس اے اور بی کہا جاتا ہے۔ کلاس اے اور بی ملنے کا معیار کیا ہے؟ اور اس میں قیدی کو کیا سہولیات حاصل ہوتی ہیں؟ پرزن ایکٹ 1978ء کے تحت پاکستان میں قیدیوں کے لیے تین درجے مختص ہیں جنھیں اے، بی اور سی کہا جاتا ہے۔ اے اور بی کٹیگری کو خصوصی کلاس بھی کہا جاتا ہے۔ خصوصی کلاس گریڈ سولہ یا اس سے اوپر کے کسی بھی افسر، کمیشنڈ افسر، یا رکن پارلیمنٹ کو دی جا سکتی ہے۔ ایسے عام شہری جو سالانہ 6 لاکھ روپے سے زائد کا ٹیکس دیتے ہوں، وہ بھی خصوصی کلاس حاصل کر سکتے ہیں۔ اے کیٹگیری میں آنے والے قیدی کو ٹی وی، فریج اور واٹر کولر کی سہولت میسر ہو گی جبکہ کام کاج کے لیے دو مشقتی بھی دئیے جائیں گے۔ اے کلاس کا قیدی ہر پندرہ روز بعد اپنی پسند کا کھانا گھر یا باہر سے منگوا سکتا ہے۔ اے اور بی کلاس کے قیدی اپنی مرضی کے کپڑے بھی پہن سکتے ہیں۔ بی کیٹیگری میں موجود قیدی کم سے کم گریجویٹ لیکن ساتھ ہی قید بامشقت بھی ہوتے ہیں۔ اس وجہ سے انہیں خصوصی کلاس کی دیگر سہولیات تو حاصل ہوتی ہیں لیکن مشقتی یا خدمت گار دستیاب نہیں ہوتا۔ تیسری کیٹیگری یعنی کیٹیگری سی، عام ہوتی ہے جہاں تمام قیدیوں کو ایک ہی جگہ رکھا جاتا ہے۔ انھیں قیدی نمبر دیا جاتا ہے اور ان کے لیے قیدیوں والا لباس پہننا لازم ہے۔ دوسری جانب اگر ملزم عادی مجرم ہو، ریاست کے خلاف کسی کارروائی میں ملوث ہو، جاسوس ہو، کسی ممنوعہ تنظیم کا رکن ہو یا پھر سیریل کلر ہو تو اسے کسی بھی صورت میں خصوصی کلاس نہیں دی جا سکتی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.