
پی ڈی ایم کا بھیانک انجام : ماہرین نے تحریک انصاف اور عمران خان کو زبردست خوشخبری سنا دی
کراچی (ویب ڈیسک) نجی ٹی وی چینل پر اپنے پروگرام میں میزبان منیب فاروق نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج سارا دن یقین مانئے آج سارا دن حکومت جماعت یعنی تحریک انصاف پھولے نہیں سما رہی تھی۔ ان کے ارکان کے چہرے پر خوشی ، لالیاں اور ایسا لگ رہا تھا
کہ حکومت نے کوئی بہت بڑا میدان فتح کرلیا ہے۔ شاید ان کا خوش ہونا بنتا بھی ہے کیونکہ ان کے مطابق پی ڈ ی ایم تتر بتر ہوگئی ہے فارغ ہوگئی ہے ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ رہنما پاکستان پیپلز پارٹی فیصل کریم کنڈی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا نے اچانک کہ استعفوں کے بغیر لانگ مارچ نامکمل ہے ، اتحاد ختم نہیں ہوگا، رہنما پاکستان مسلم لیگ ن سینیٹر ڈاکٹر مصدق ملک نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کا موقف ہمارے موقف سے کچھ مختلف تھا۔ رہنما تحریک انصاف صداقت علی عباسی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خوشی کی بات یہ ہے کہ جب پاکستان سیاسی استحکام کی جانب جائے گا تو معاشی استحکام آئے گا ۔ رہنما پاکستان مسلم لیگ ن سینیٹر ڈاکٹر مصدق ملک نے مزید کہا کہ کچھ جماعتیں ایسی تھیں جو شروع سے ہی ایک سخت پوزیشن لینے کے حق میں تھیں ۔جس میں مولانا کی جماعت بھی تھی اور ہماری جماعت بھی تھی۔ بنیادی نقطہ جو اس وقت جو باقی تمام جماعتوں کا ہے ہم نے بالکل جو پیپلز پارٹی نے کہا وہ مانابھی اس پر عمل بھی کیا اس کو آگے بھی بڑھایا۔ لیکن ہمارا اب نقطہ نظرسینیٹ کے چیئرمین کے الیکشن کے بعد یہ ہے کہ جس کو یہ ہائی برڈ رول کہہ رہے ہیں وہ سنگل پارٹی رول ہے۔تو ہم جیسے جیسے اس دلدل میں آگے چلتے جائیں گے ہم دھنستے چلے جائیں گے۔ تو بہترین طریقہ یہ ہے کہ ذرا ان کا لبادہ چاک کردیا جائے اور عوام کو دیکھنے دیں کہ یہ سنگل پارٹی رول کیا ہے۔ رہنما پاکستان پیپلز پارٹی فیصل کریم کنڈی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مایوسی حرام ہے اور میں مایوس نہیں ہوں۔کل مولانا نے اچانک کہا کہ لانگ مارچ استعفوں کے بغیرنامکمل ہے ۔ ہم نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی آپ کے دھرناتھا یا لانگ مار چ تھا۔ ہمار ی پارٹی لیڈر شپ کے ساتھ استعفے جمع کرنے کا سوال تھاہم اپنی سی ای سی کے پاس لے کر گئے تھے ہم نے وہاں سے منظوری لی تھی ۔ آپ نے استعفوں کی بات جو لانگ مارچ کے ساتھ جوڑی ہے وہ ہم نے سی ای سی سے اجازت نہیں لی ۔ ہمیں اس کی سی ای سی سے اجازت لینا پڑی گی ۔ہمارا پہلے بھی یہی موقف تھا کہ استعفے ایٹم ہیں انہیں آخری ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا چاہئے۔
Leave a Reply