دلچسپ جواب

لاہور (ویب ڈیسک) نامور کالم نگار ایثار رانا اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ کپتان کو نظر بد سے بچائے آہستہ آہستہ وہ وزیر اعظم سے ایک لیڈر کے طور پر سامنے آرہے ہیں،ایک بہادر غیور لیڈر کے طور پر امریکہ کو جو وہ کہہ رہے ہیں کاش پہلے کسی وزیر اعظم نے

اس طرح کی جرات مند انہ بات کی ہوتی ماضی کو ”پھولیں“ تو اس میں سے بزدل لیرو لیر قیادت ہی سامنے آتی ہے۔شکر یہ ہے کچھ وزرائے اعظم انڈر ویئر ریگولر پہنتے تھے ورنہ امریکی ایئرپورٹ پر کوئی اچھی ویڈیو سامنے نہ آتی۔اللہ کپتان کی حفاظت فرمائے مجھے تو ذوالفقار علی بھٹو یاد آرہے ہیں۔جب امریکہ نے اپنے گود لئے ”ڈّڈوچارجروں“کو میدان میں اُتاراتو بھٹو صاحب اکیلے رہ گئے اور تختہ دار پر چڑھ گئے۔قوم لیڈروں سے بہادری مانگتی ہے اور اپنی باری پر تھوڑی سی جو پی لی ہے کہہ کر ”انٹا غضیل“ ہو جاتی ہے۔عمران خان درست کہتے ہیں کاٹھے انگریزوں کی نقالی کرنے سے سافٹ امیج نہیں بنتا۔بھلا شاہ،وارث شاہ،میاں محمد بخش سے زیادہ سافٹ امیج کون سامنے لا سکا۔انگریز برصغیر میں جب انہی جیسی پینٹ اور ہیٹ پہننے والوں کو بابون صاحب کہتے تو کاٹھے انگریز اور فخر سے اپنی گیلس کی لاسٹک پٹاخ پٹاخ اپنے ”ڈ ڈھ“پر ٹھوکتے ۔بعد میں پتہ چلا بابون اس باندر کو کہتے ہیں جو نقالی میں ماسٹر ہوتا ہے۔افسوس ماضی کے حکمران اقتدار میں آکر سافٹ امیج کے چکر میں بے لباس ہو کر ناچتے،سر پر بوتلیں رکھ کر ڈانس کر کے اپنی ٹھرک پوری کرتے رہے۔بھلا دوسرے کی برابری کے چکر میں اپنا منہ چپیڑاں رسیدکرکے لال کرنا کہاں کا سافٹ امیج ہے۔سنتا سنگھ گوشت لینے قصاب کے پاس گیاقصاب نے اپنا سافٹ امیج بناتے ہوئے کہاکہ بھائی جان گوشت لینے آئے ہیں،سنتا سنگھ بولا نہیں میں تہاڈے کول بکرے دی موت تے تعزیت کرن آیاں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.