ایک دلچسپ لطیفہ

لاہور (ویب ڈیسک) نامور کالم نگار علی عمران جونیئر اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔ایک دلچسپ واقعہ سنیں۔۔ایک افریقی شخص ایسے شہر میں پہنچا جہاں تقریباً شہر کی آبادی کا نظام قرض پر چلتا تھا، وہ افریقی شخص ایک ہزار روپے ہوٹل کے کاؤنٹر پر رکھ کر بولا۔۔ میں جا رہا ہوں کمرہ پسند کرنے۔۔

ہوٹل کے مالک نے وہ ایک ہزار روپے اٹھائے اور بھاگا گھی والے کے پاس،اسے ایک ہزار روپے دے کر گھی کا حساب چکادیا۔ گھی والا بھاگا،دودھ والے کے پاس اور اسی ایک ہزار کے نوٹ سے دودھ والے کا حساب کلوز کیا۔۔دودھ والا بھاگا چارے والے کے پاس اور چارے کا 1000 روپے کٹوا آیا۔چارے والا گیا اسی ہوٹل پر وہ وہاں ادھار میں کھانا کھاتا تھا اس نے 1000 روپے دے کر کھانے کا حساب چکتا کیا،اس سارے پراسس کے دوران وہ افریقی شخص واپس آیا، کاؤنٹر سے اپنے ایک ہزار روپے اٹھائے اور یہ کہتے ہوئے باہر کی راہ لی کہ۔۔ اسے کوئی کمرہ پسند نہیں آیا۔۔اب دیکھا جائے تو نہ کسی نے کچھ لیا،نہ کسی نے کچھ دیا،سب کا حساب چکتابھی ہوگیا۔۔گڑبڑ کہاں ہوئی؟؟اصل میں گڑبڑ کہیں نہیں ہوئی،بلکہ سبھی کی غلط فہمی ہے کہ روپے ہمارے ہیں جبکہ دنیا صرف اتنی ہی ہماری ہے جو اعمال صالحہ کی شکل میں صندوق میں ڈالی، پہن لیا اور کھا لیا باقی سب کچھ لواحقین کا ہے۔خالی ہاتھ آئے تھے، خالی ہاتھ ہی جانا ہوگا مگر اعمال کا صندوق ساتھ ہوگا۔اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔آج کی نوجوان نسل کھانے سے پہلے ہاتھ نہیں دھوتی، کھانا کھاکے لازمی ہاتھ دھوتی ہے تاکہ موبائل خراب نہ ہو۔۔ خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.