
پاک فوج کے سابق افسر کا مریم مولانا اینڈ کمپنی کو مشورہ
لاہور (ویب ڈیسک) پاک فوج کے سابق افسر اور نامور مضمون نگار لیفٹیننٹ کرنل (ر) غلام جیلانی خان اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔پاکستان کی گیارہ (یا دس) اپوزیشن پارٹیاں مل کر حکومت کے خلاف کئی ہفتوں سے جلسے اور ریلیاں نکال رہی ہیں جن کا ”حشر“ آپ کے سامنے ہے۔ اب اپوزیشن فرما رہی ہے
کہ فروری یا مارچ میں اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کر دیا جائے گا۔ ہماری اپوزیشن کو کم از کم انڈیا کے کسانوں ہی سے کیو (Cue) لینی چاہیے۔ ہندوستانی سکھوں نے بتا دیا ہے کہ احتجاج کیا ہوتا ہے، دھرنا کیا ہوتا ہے اور مظاہرہ کیا چیز ہے۔ کیا ہندوستانی سکھوں نے یہ احتجاج کرکے پاکستانی اپوزیشن کے منہ پر ایک بھرپور طمانچہ جڑ دیا؟ یہ لوگ تو ہمارے ہمسائے سے بھی گئے گزرے نکلے۔ ہندوستانی پنجاب اور ہریانہ کے سکھ اگر گزشتہ سات ہفتوں سے ڈٹے ہوئے ہیں تو ہماری اپوزیشن کیا جھک مار رہی ہے؟…… میں سمجھتا ہوں ہماری اپوزیشن پارٹیاں صرف ایکٹنگ کرتی ہیں۔ سلطان راہی والے مکالمے بولتی ہیں، گنڈا سے لہراتی ہیں اور عوام کو ٹھٹھرتی سردی میں خوار کرکے واپس اپنے کاخ وایوان کا رخ کرتی ہیں۔ اگر یہ سیاسی پارٹیاں صدقِ دل سے اپوزیشن کرنا چاہتی ہیں تو ایکٹنگ کے لچھن چھوڑیں اور سکھوں اور سکھنیوں کی تقلید کریں …… بھگواں بھلی کرے گا!…… خواہ مخواہ کے بھاشن دینا چھوڑیں اور مولانا حالی کو یاد کریں:ہوتی نہیں قبول دعا ترکِ عشق کی۔۔دل چاہتا نہ ہو تو دعا میں اثر کہاں ۔۔
Leave a Reply