ایک ڈاکٹر، دوسرا وکیل ، ایک مولوی صاحب اور چوتھا ایک طالبعلم۔۔۔اچانک جہاز کا انجن جواب دے گیا ۔۔۔۔۔

کہتے ہیں ایک ہوائی جہاز میں 4 مسافرسفر کر رہے تھے جن میں ایک ڈاکٹر ، ایک وکیل ، ایک طالب علم اور بزرگ مولوی صاحب تھے سفر بخیریت تھا لیکن اچانک اس جہاز کو بادلوں نے گھیر لیا جو انتہائی خطرناک طوفان خود میں سموئے ہوئے تھے ۔ جہاز ا س میں

ہچکوے کھانے لگا تھا ۔ بالآخر پائلٹ اپنے کیبن سے نکلا اور ایک بری خبر سنا دی پائلٹ : میں نے جہاز کو سنبھالنے کی بہت کوشش کی ہے لیکن مجھے جنہیں نہیں لگتا کہ ہم بچ جائے گے اس لئے پیراشوٹ لے کر کھود جاؤ۔ یہ کہ کر پائلٹ کھود گیا اچانک ڈاکٹر نے ایک پیرا شوٹ لیا اور ییہ کہ کر کہ میں ایک ڈاکٹر ہوں اور انسانیت کو میری ضرورت ہے اور چھلانگ لگا دی ۔ ڈاکٹر کو دیکھ وکیل نے ایک پیراشوٹ اچھک لیا اور باہر کھودنے سے پہلے کہنا لگا : میں دنیا کا عقل مند انسان ہوں اس لئے میرا زیادہ حق ہے کہ جی سکوں اب ایک پراشوٹ رہ چکا تھا تو مولوی صاحب نے طالب علم کو دیکھتے ہوئے کہا ۔ بیٹا میں اپنی زندگی گزار چکا ہوں تم پیراشوٹ لے جاو قوم کو تمہاری زیادہ ضرورت ہے ۔ اس پر طلاب علم ہنسنے ہوئےکہنے لگا ۔ مولوی صاحب : پریشان نہ ہو وکیل پیراشوٹ کی جگہ میرا بستہ لے گیا ہے۔ نتیجہ : خود کو زیادہ عقل مند نہیں سمجھنا چاہئے بلکہ دوسروں کا بھی خیال رکھنا ہماری ذمہ داری ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published.