
حیران کن خبر : سابق امریکی صدر ٹرمپ اور انکے داماد کو کس شعبے کے نوبل انعام کے لیے نامزد کر لیا گیا ؟ جانیے
واشنگٹن (ویب ڈیسک) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اوران کے داماد اور سابق مشیر جیرڈ کشنر کو مشرق وسطی میں قیام امن کیلئے ”ایراہیم معاہدے“ طے کرانے پر نوبل امن انعام کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔ ٹرمپ کی نامزدگی یورپی پارلیمینٹ کے اسٹونیا سے تعلق رکھنے والے رکن جاک میڈیسن کی طرف سے
کی گئی ہے جنہیں اس امر کا اختیار حاصل ہے۔ امریکی ٹی وی چیلنز نے یہ اطلاع دیتے ہوئے میڈیسن کی طرف سے ایک بیان نشر کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ پچھلے تیس سال میں ٹرمپ پہلے امریکی صدر ہیں جنہوں نے اپنے صدارت کے عہدے کے دوران کسی لڑائی کا آغاز نہیں کیا۔ اضافی طور پر انہوں نے مشرقی وسطی میں بہت سے امن سمجھوتوں پر دستخط کئے ہیں جن سے خطے میں استحکام اور امن کے قیام میں مدد ملی ہے۔ میڈیسن نے ”ابراہیم معاہدوں“ کا ذکر کیا جن کے تحت پہلے اسرائیل، متحدہ عرب امارات اور امریکہ نے مشترکہ بیان جاری کئے اور پھر بعد میں ایسے ہی معاہدے بحرین اور دوسرے عرب ممالک کے ساتھ طے ہوئے۔ انہوں نے تین ابراہیم معاہدوں کے طے ہونے کے بعد امریکی محکمہ خارجہ کے ایک بیان کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ”ہم تین ابراہیمی مذاہب کے درمیان امن کے کلچر کے فروغ کیلئے بین المذاہبی اور بین الثقافتی مکالمے کو آگے بڑھانے کی وششوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ ہارڈ یونیورسٹی کے لاء پروفیسر ایلن ڈرشووز نے بھی ایک الگ بیان میں سابق صدر ٹرمپ کے داماد اور سابق مشیر جیرڈ کشنر کو بھی نوبل امن انعام کے لئے نامزد کیا ہے۔ پروفیسر ڈرشووز نامزدگی کا اختیار رکھے والے افراد میں شامل ہیں۔ انہوں نے اس کا جواز یہ بتایا ہے کہ کشنر نے اسرائیل اور مشرقی وسطی کے دیگر ممالک کو قریب لانے اور ان کے درمیان ابراہیم معاہدوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
Leave a Reply