
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا سیل فون کب اور کیسے ہیک ہوا ؟ تفصیلات سامنے آگئیں
اسلام آباد (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس قاضی عیسیٰ فائز کے سیل فون کی ہیکنگ کی تحقیقات ایف آئی اے کی خصوصی ٹیم کرے گی ۔عدالت عظمیٰ نے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے واجد ضیا کو اولین فرصت میں معاملے کی تحقیقات کے لئے کہا ہے ۔باخبر حکام کا کہنا ہے کہ
ایف آئی اے کی خصوصی ٹیم فورنسک سائبر ماہرین پر مشتمل ہو گی ۔یہ پیش رفت جسٹس عیسیٰ کے سیل فون کی ہیکنگ کے ایک روز بعد ہوئی ہے ۔ایف آئی اے تحقیقاتی ٹیم کی توجہ اس بات پر مرکوز ہو گی کہ کہیں جج صاحب کے سیلفون سے ای میلز،پیغاماتاوراہم ڈیٹا تو ہیک نہیں کیا گیا اور اس جرم میں ملوث عناصر کی نشاندہی کرے گی ۔ایف آئی اے کی فورنسیک لیبارٹری بھی جسٹس عیسیٰ کے سیل فون سے معلومات حاصل کرے گی ۔صورتحال سے با خبر ایف ائی اے حکام کا کہنا ہے کہ ابھی یہ فیصلہ ہیں ہواکہ ایف ائی ٹیم کی قیادت کون کرے گا اوراسبات کا بھی تعین نہیں کہ آیا جسٹس عیسیٰ کے سیل فون سے مکملیا جزوی ڈیٹا ہیک ہوا ہے ۔منگل کو رجسٹرار سپریم کورٹ خواجہ دائود احمد نے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے واجد ضیا سے ماہرین پرمشتمل تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کے لئے کہا۔سیل فون ہفتہ 29 جنوری کو ہیک ہوا تھا اورجسٹس عیسیٰ کو اس کا علم اتوارکی صبح ہوا ۔ایف آئی اے ٹیم نے مزید معلومات کے لئے جسٹس عیسیٰ کے دفتر سے رابطہ کیا۔ہیکنگ کے واقعہ سے قبل سپریم کورٹ نے ایک بیان کے ذریعہ عوام کو آگاہ کیا کہ جسٹس عیسیٰ کا ذاتی سیل فون ہیک ہو گیا ہے اور شبہ ہے کہ ہیکنگ کے ذریعہ مذموم مقاصد کے تحت گمراہ کن مواد بھیجا جا سکتا ہے جو جھوٹا اور جعلی ہوگا ۔
Leave a Reply