
وزیراعظم کو کیسے پتہ چلا کہ کن ارکان نے ووٹ بیچا ؟ سپریم کورٹ کے جسٹس عمر عطا بندیال نے سماعت کے دوران اہم سوال پوچھ لیا
اسلام آباد(ویب ڈیسک)سپریم کورٹ میں سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کے صدارتی ریفرنس پر سماعت کے دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ پارٹی کو ووٹ نہ دینے پر نااہل نہیں تویہ تبدیلی صرف دکھاواہوگی،جسٹس عمر عطابندیال نے استفسارکیاکہ وزیراعظم کوکیسے علم ہواکہ 20 ایم پی ایز نے ووٹ بیچا؟، اٹارنی جنرل نے کہاکہ وزیراعظم
نے کمیٹی بنائی تھی جس کی سفارش پر کارروائی کی، کارروائی پر وزیراعظم کیخلاف ہتک عزت کا مقدمہ بن گیا،سزا دینے سے آرٹیکل 63 اے میں ترمیم ہونی چاہئے،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ عدالت میں مقدمہ آئینی تشریح کاہے،جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ پارٹی کوچاہئے عوام کو بتائے کس رکن نے دھوکادیا۔نجی ٹی وی 92 نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کے صدارتی ریفرنس پر سماعت جاری ہے،چیف جسٹس گلزار احمدکی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ سماعت کررہاہے،اٹارنی جنرل خالد جاوید نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن فری اینڈفیئر الیکشن منعقد کرانے کاپابندہے،اس مقصدکیلئے ایک قانون ہونالازمی ہے ،یہ عوام کا حق ہے انہیں علم ہومنتخب رکن کس کو ووٹ دے رہا ہے،سینیٹ میں ووٹر پہلے اپنی پارٹی نہیں عوام کو جواب دہ ہے ۔جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ آپ چاہتے ہیں پارٹی کیخلاف ووٹ دینے والوں کا احتساب پانچ سال بعدہو،اٹارنی جنرل نے عوام کوعلم ہونا چاہئے کس نے پارٹی کیخلاف ووٹ دیا،لوگ صرف امیدوار کو نہیں پارٹیوں کو ووٹ دیتے ہیں ،ملک میں جمہوریت پہلے سے بہت بہتر ہو چکی ہے۔جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ پارٹی کو ووٹ نہ دینے پر نااہل نہیں تویہ تبدیلی صرف دکھاواہوگی،جسٹس عمر عطابندیال نے استفسارکیاکہ وزیراعظم کوکیسے علم ہواکہ 20 ایم پی ایز نے ووٹ بیچا؟، اٹارنی جنرل نے کہاکہ وزیراعظم نے کمیٹی بنائی تھی جس کی سفارش پر کارروائی کی، کارروائی پر وزیراعظم کیخلاف ہتک عزت کامقدمہ بن گیا،سزا دینے سے آرٹیکل 63 اے میں ترمیم ہونی چاہئے،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ عدالت میں مقدمہ آئینی تشریح کاہے،جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ پارٹی کوچاہئے عوام کو بتائے کس رکن نے دھوکادیا۔
Leave a Reply