
خان صاحب : سینیٹ الیکشن میں پیسے چلنے پر آپ کس منہ سے اعتراض کررہے ہیں ، آپ کے دور میں ہر شعبے میں شریفوں اور زروالوں سے زیادہ پیسہ چل رہا ہے ۔۔۔۔توفیق بٹ نے وزیراعظم عمران خان کو آئینہ دکھا دیا
لاہور (ویب ڈیسک) نامور کالم نگار توفیق بٹ اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ کہا جارہا تھا سینیٹ کے الیکشن میں پیسہ چلا، یہ کوئی نئی بات نہیں، ہربار ہی چلتا ہے، مجھے اعتراض اپنے محترم وزیراعظم کی اس بات پر ہے وہ مسلسل کئی روز سے بہت زور دے کر کہہ رہے ہیں،
خصوصاً اگلے روز سینیٹ الیکشن کے بعد قوم سے اپنے غیر ضروری خطاب میں بھی اُنہوں نے یہی فرمایا کہ ”سینیٹ الیکشن میں پیسہ چلا“ بندہ پوچھے آپ کو صرف سینیٹ کے الیکشن میں پیسہ چلنے پر ہی اعتراض کیوں ہے؟۔آپ کی حکمرانی کو اِس ملک پر مسلط ہوئے اڑھائی پونے تین برس بیت چکے ، اپنے اللہ کو حاضر ناظر جان کر، اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر فرمائیں اِس دوران ملک کا کون سا شعبہ، کون سا ادارہ ایسا ہے جہاں پیسہ نہیں چل رہا، بلکہ پہلے سے زیادہ نہیں چل رہا ؟؟؟۔ اگر باقی شعبوں میں پیسہ چلنا بند نہیں ہوا، تو صرف سینیٹ کے الیکشن میں پیسہ چلنے پر ہی اعتراض کیوں ہے؟ہاں آپ اگر اعتراض کے بجائے یہ افسوس کرتے کہ اِس بار اپوزیشنی جماعتوں کے مقابلے میں آپ کی کچھ اے ٹی ایم مشینیں کام نہیں کرسکیں تو اس سچ پر ہمارے دلوں میں آپ کا تیزی سے گرتاہوا مقام کچھ ٹھہرسا جاتا۔ اور ہم سوچتے وزیراعظم بننے کے بعد بھی کبھی کبھار سچ بولنا آپ نہیں بھولے،…. ممکن ہے آپ کے کہنے کے مطابق سینیٹ کے الیکشن میں واقعی پیسہ چلا ہو، پر میرے خیال میں اُس سے بھی زیادہ آپ کا تکبر چلا، آپ کی وہ زبان چلی جو غیرضروری معاملات میں ضرورت سے زیادہ نہ چلتی ملک کے حالات واقعی بہتر ہوتے ….سینیٹ کے الیکشن میں ضرورت محسوس ہوئی کہ ایک سینیٹائزرزبان کے لیے بھی ہونا چاہیے !!
Leave a Reply