حکومت کے پاس 49 جبکہ اپوزیشن کے پاس 51 ووٹ ہیں ۔۔۔ چیئرمین سینیٹ کی سیٹ جیتنے کے لیے پی ٹی آئی کو کیا کرنا ہو گا ؟ سینیٹ کی نمبر گیم کے تناظر میں اہم خبر آگئی

اسلام آباد ( ویب ڈیسک ) سینٹ انتخابات کے معرکہ کے بعد حکومت اپوزیشن کے درمیان سیاسی میدان پرسوں ( 12 مارچ ) جمعہ کو سجے گا ۔جہاں چیئرمین سینٹ کے انتخاب کیلئے حکومت اپوزیشن پارٹیوں نے نمبر گیم پوری کرنے کی کوششوں کو تیز کر دیا ہے ۔اسلام آباد میں

پارلیمنٹ لاجز، منسٹرز انکلیو اور ملحقہ پنجاب ، سندھ ، بلوچستان اور کے پی کے ہائوسز میں سینیٹروں کیلئے ناشتے ، ظہرانے اور عشائیوں کے اہتمام کئے گئے ۔چیئرمین سینٹ کیلئے حکومت نے صادق سنجرانی اور پی ڈی ایم نے یوسف رضا گیلانی کو امید وار نامزد کیا ہے ۔چیئرمین سینٹ کا معرکہ اس لئے بھی اہمیت اور دلچسپی اختیار کر گیا کیونکہ پارٹی پوزیشن کے مطابق سینٹ کے 100 رکنی ایوان میں اپوزیشن کو حکومت کے مقابلے میں 4 ووٹوں کی برتری حاصل رہی ہے ۔اپوزیشن کے سینیٹرز کی تعداد 53 اور حکومت اور اتحادیوں کی ایوان میں تعداد 47 تھی ، اسحٰق ڈار پاکستان نہیں آسکتے ، اپوزیشن کی تعداد 52 رہ گئی ہے۔بلوچستان سے آزاد سینیٹر عبدالقادر کی پی ٹی آئی میں شمولیت کے بعد حکومتی تعداد 48 ہو گئی، حکومت اے این پی کے 2 میں سے ایک رکن کی حمایت کا دعویٰ کر رہی ہے جن کا تعلق بلوچستان سے ہے ، اگر اسے بھی شامل کر لیا جائے تو حکومتی ارکان کی تعداد 49 اور اپوزیشن کے پاس 51 رہ جائے گی اور حکومت کو چیئرمین سینٹ کا الیکشن جیتنے کیلئے اپوزیشن کے صرف 2سینیٹرز کی حمایت درکار ہو گی ۔ 2 سینیٹر ز توڑے بغیر حکومت چیئرمین سینٹ کا عہدہ حاصل نہیں کر سکے گی ، جبکہ اپوزیشن پارٹیاں حکومت کی اتحادی ایم کیو ایم کی حمایت کیلئے کوشاں رہیں ۔ منگل کو حکومتی امیدوار صادق سنجرانی سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور وفاقی وزراء سمیت حکومتی عہدیدارلابنگ میں مصروف رہے ۔ایک دلچسپ پیش

رفت اس وقت دیکھنے کو آئی جب حکومت اپوزیشن کے ایک پیج پر آنے کا تاثر ابھرا جب وزیر دفاع پرویز خٹک نے صادق سنجرانی کے ہمراہ مولانا عبدالغفور حیدری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اعلان کیا کہ غفور حیدری کو حکومت نے ڈپٹی چیئرمین بنانے کی آفر کی ،جبکہ مولانا غفور حیدری نے کہا کہ یہ فیصلہ پی ڈی ایم نے کرنا ہے ۔تحریک انصاف کے سابقہ 14 ممبر ہیں ۔ان کے سات سینیٹرز ریٹائرڈ ہوئے، اس کے نئے کامیاب ہونے والے امیدواروں کی تعداد 19 ہے ۔اس طرح تحریک انصاف کے کل ممبران سینیٹ کی تعداد 26ہوگئی ہے۔پیپلز پارٹی کے سابقہ سینیٹرز کی تعداد 21تھی جس میں سے 8 ریٹائر ہوئے، اس کے نئے کامیاب ہونے والے سینیٹرز کی تعداد 8 ہے ، اس طرح تحریک انصاف کے سینیٹرز کی تعداد بدستور 21ہی ہے۔مسلم لیگ (ن) کے سابقہ سینیٹرز کی تعداد 29 تھی جن میں سے 17 ریٹائرہوئے۔ان کے نئے کامیاب ہونے والے سینیٹرز کی تعداد 6جبکہ اس کے مجموعی سینیٹرزکی تعداد اب 18 رہ گئی ہے۔بلوچستان عوامی پارٹی کے سابقہ سینیٹرز کی تعداد 10تھی، اس کے تین سینیٹرز ریٹائر ہوئے،اس کے نئے کامیاب ہونے والے سینیٹرز کی تعداد پانچ ہےاور اب اسکے مجموعی سینیٹرز کی تعداد 12 ہوگئی ہے۔سینیٹ میں آزاد ارکان کی تعداد پہلے 8 تھی ان میں سے 4 ریٹائر ہوگئے، نیا ایک سینیٹر کامیاب ہوا ہے اس کے دو سینیٹرز نے پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی اس طرح آزاد سینیٹرز کی مجموعی تعداد تین رہ گئی ہے۔جے یو آئی (ف)

کے سابقہ سینیٹرز کی تعداد 4 تھی ان میں سے دو ریٹائر ہوئے، اس کے نئے کامیاب ہونے والے سینیٹرز کی تعداد تین ہےاب اس کی کل نشستیں پانچ ہوگئی ہے۔ایم کیو ایم پاکستان کے سابقہ سینیٹرز کی تعداد پانچ تھی ان میں سے چار ریٹائر ہوگئے نئے کامیاب ہونے والوں کی تعداد 2ہے اور اس کی مجموعی نشستیں تین رہ گئی ہیں۔سینیٹ میں اے این پی کا پہلے ایک سینیٹر تھا ،وہ ایک ریٹائر ہوگیا اس کے نئے کامیاب ہونے والے سینیٹرز کی تعداد دو ہے اور سینیٹ میں اب کی نشستیں دو ہوگئی ہیں۔نیشنل پارٹی کی نشستیں چار تھیں ا ن میں سے دو ریٹائر ہوگئےاس کا کوئی امیدوار کامیاب نہیں ہوا اور سینیٹ میں اس کی دو نشستیں رہ گئی ہیں۔سینیٹ میں پختونخوا میپ کی چار نشستیں تھیں ان میں سے دو سینیٹرزریٹائر ہوگئےموجودہ الیکشن میں اس کا کوئی امیدوار کامیاب نہیں ہوااس طرح اس کی دو نشستیں رہ گئی ہیں۔جماعت اسلامی کی دو نشستیں تھی، اس کا ایک سینیٹر ریٹائر ہوا ، موجودہ الیکشن میں اس کا کوئی سینیٹر کامیاب نہ ہوسکا اس طرح سنیٹ میں اس کی ایک نشست رہ گئی ہے۔بی این پی مینگل کی سینیٹ میں ایک نشست تھی۔اس کا ایک سینیٹر ریٹائر ہوا ہےاور موجودہ الیکشن میں اس کو ایک نشست ملی ہے۔مسلم لیگ (ق) کی سینیٹ میں کوئی نشست نہیں تھی۔موجودہ سینیٹ الیکشن میں اس کو ایک نشست ملی ہے۔مسلم لیگ (فنکشنل) کی سینیٹ میں ایک نشست تھی،اس کا وہ سینیٹر ریٹائر نہیں ہوالہذا اس کی سینیٹ میں ایک نشست برقرار ہے۔(ش س م)

Leave a Reply

Your email address will not be published.