میری تین سال سروس رہتی ہے ، لیکن آج بھی استعفیٰ دوں تو پنشن مل جائے گی کیونکہ ۔۔۔۔۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا حٰیران کن بیان

اسلام آباد (ویب ڈیسک )جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ میں دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ میری عمر 62 برس ہو گئی ہے اور تین سال کی سروس باقی ہے جس کی مجھے کوئی پرواہ نہیں ،میں ابھی استعفیٰ بھی دیدوں تو مجھے پینشن مل جائے گی ، مجھے اپنے عہدے کا خیال نہیں ،

میں اس ادارے کے وقار کیلئے کھڑا ہوں، میرے بارے میں فائل کھولی گئی اور معلومات کو نکالا گیاہے آپ سب معزز ججوں کو بھی بتا دینا چاہتاہوں کہ آپ کی بھی فائلیں کھلی ہوئی ہیں ۔سپریم کورٹ میں آج جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کیس کی سماعت ہوئی جس میں انہوں نے سپریم کورٹ کے ججز کے سامنے خطاب کیا ، سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے سپریم کورٹ میں ہونے والی کارروائی کے احوال کو یوٹیوب پر ویڈیو میں جاری کیاہے ۔ سینئر صحافی کے مطابق دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ان درخواستوں پر دلائل دے رہے تھے جس میں ان کی یہ استدعا ہے کہ عدالتی کارروائی کو براہ راست ٹیلی ویژن پر نشر کیا جائے، دو سال تک ان کے خلاف یکطرفہ طور پر میڈیا پر پراپیگنڈہ کیا گیا اور جب ان کی باری آئی ہے تو میڈیا کنٹرولڈ ہے اور ان کا موقف سامنے نہیں آنے دیا جارہاہے ۔سینئر صحافی کے مطابق اٹارنی جنرل عامر رحمان نے اپنے دلائل مکمل کر لیے ہیں ،جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی درخواستوں پر کارروائی براہ راست نہ دکھائی جائے ، یہ اوپن کورٹ ہے ، کھلی عدالت ہے ، اخبارات اس کی رپورٹنگ کرتے ہیں ، امریکہ اور دوسرے ممالک بھی عدالتی کارروائی براہ راست نہیں دکھائی جاتی ۔مطیع اللہ جان کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ میں آج ایک ڈوزیئر پیش کیا ، جس میں مختلف سوشل میڈیا اور ٹیلی ویژن چینل کی خبریں تھیں ، جن میں ریفرنس کے فائل ہونے سے پہلے ہی انہیں میڈیا پر بدعنوان قرار دیا جارہاتھا اور اہل خانہ کو نشانہ بنایا جارہاتھا ۔قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ میں 62 سال کا ہو گیاہوں اور میری ریٹائرمنٹ میں تین سال رہ گئے ہیں ، میں ابھی استعفیٰ بھی دیدوں تو مجھے پینشن مل جائے گی ، مجھے اپنے عہدے کا خیال نہیں ، میں اس ادارے کے وقار کیلئے کھڑا ہوں ، آپ معزز جج نے مستقبل میں چیف جسٹس بننا ہے ، میں ان کی مورل اتھارٹی کیلئے یہاں دلائل دے رہاہوں ، یہ کسی جسٹس قاضی فائز کا کیس نہیں یہ سپریم کورٹ کی حرمت کا معاملہ ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.